تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

عمران خان کی تصویرپر ہنگامہ کیوں ؟

by ویب ڈیسک
اگست 8, 2022
عمران خان کی تصویرپر ہنگامہ کیوں ؟
Share on FacebookShare on Twitter

اتوار کو سابق وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی، جس کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ” لندن 1930 کی تاریخی گول میز کانفرنس جس میں قائداعظم اور اقبال دونوں موجود تھے۔ یہ تصویر میرے خاندان کیلیے فخر کاباعث ہے کیونکہ اس میں میرے دادا کےبھائی محمدزمان خان(جن کے نام پر زمان پارک قائم کیاگیا) اور میرے خالو جہانگیر خان بھی موجود ہیں (بائیں جانب سے دوسرے اور تیسرے نمبر پر) ۔ عمران خان کی اس ٹوئٹ کو ہزاروں صارفین نے ری ٹوئٹ کیا۔ )

لندن 1930 کی تاریخی گول میز کانفرنس جس میں قائداعظم اور اقبال دونوں موجود تھے۔
یہ تصویر میرے خاندان کیلیے فخر کاباعث ہے کیونکہ اس میں میرے دادا کےبھائی محمدزمان خان(جن کے نام پر زمان پارک قائم کیاگیا) اور میرے خالو جہانگیر خان بھی موجود ہیں (بائیں جانب سے دوسرے اور تیسرے نمبر پر) pic.twitter.com/MCVSGcyqXx

— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 7, 2022

بہرحال تحقیق کاروں نے عمران خان کے اس دعوے کی نفی کردی ہے۔ اس سلسلے میں کہا جارہا ہے کہ عمران خان نے جس تصویر کو شیئر کیا وہ گول میز کانفرنس کی نہیں بلکہ اس کے بعد ہونے والے عشائیہ کی ہے۔جبکہ بیشتر صارفین نے ان شرکا کی فہرست بھی شیئر کی،جو اس کانفرنس میں شریک ہوئے تھے۔

round table conference 1930 Taar
بشکریہ ٹوئٹر

دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان کے بتائے گئے اشخاص کے نام اس فہرست میں شامل نہیں۔ ہاں ایک سرکاؤس جی جہانگیرجونیئرضرور شریک تھے۔ صارفین کے مطابق جس جہانگیر خان کو وہ اپنا خالو تصور کررہے ہیں۔ وہ عین ممکن ہے کہ سرکاؤس جی جہانگیرجونیئرہوں۔

round table conference 1930 Taar
بشکریہ ٹوئٹر

   اسی تصویر کو عمران خان نے 14 اگست 2018 کو شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ لندن میں 1932 میں منعقد ہونے والی گول میز کانفرنس کی تاریخی تصویر میں قائد اعظم اور علامہ اقبال کے ساتھ میرے خالو ڈاکٹر جہانگیرخان اور میری والدہ کے چچا زمان خان ( جن کے نام سے زمان پارک منسوب ہے) بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔

یعنی عمران خان آج جن محمد زمان خان کو دادا کے بھائی بتارہے ہیں، وہ 2018 میں ان کی والدہ کے چاچا تھا۔  اسی طرح 4 سال پہلے  انہوں نے گول میز کانفرنس 1932 میں کرادی تھی۔عمران خان کی اس غلطی پرصارفین دلچسپ تبصرے پوسٹ کررہے ہیں۔

بشکریہ ٹوئٹر

گول میز کانفرنس کب ہوئی تھی؟

لندن میں پہلی گول میز کانفرنس کا آغاز نومبر 1930 سے ہوا، جو جنوری 1931 تک جاری رہی۔ جس کا مقصد غیرمنقسم ہندوستان کی آزادی اور وہاں رہنے والے مسلمانوں اور ہندوؤں کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا تھا۔ مختلف ریاستوں میں جدا گانہ انتخاب کرائے جائیں۔ اسی طح جن صوبوں میں مسلمان اقلیت میں تھے، وہان انہیں زیادہ نمائندگی دی جائے۔ اس کانفرنس کے دوران برصغیر کے رہنماؤں نے مختلف تجاویز دیں اور انگریز سرکار پر زور دیا گیا کہ وہ ان پر عمل کرنے کے لیے کوئی لائحہ عمل ان رہنماؤں کے ساتھ مل کر طے کریں۔ گول میز کانفرنس کے مختلف سیشن ہوتے رہے ہیں۔

بشکریہ ٹوئٹر
Tags: سوشل میڈیاعمران خانگول میز کانفرنس
Previous Post

شیریں مزاری کی امریکی حکام پرتنقید ان کے گلے پڑگئی

Next Post

مولانا طارق جمیل کیوں آیان علی کے پیچھے پڑے؟

Next Post
مولانا طارق جمیل کیوں آیان علی کے پیچھے پڑے؟

مولانا طارق جمیل کیوں آیان علی کے پیچھے پڑے؟

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist