تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

ام رباب کا ہیش ٹیگ کیوں؟

by @dmin11
ستمبر 1, 2021
ام رباب کا ہیش ٹیگ کیوں؟
Share on FacebookShare on Twitter

سوشل میڈیا پر امِ رباب چانڈیو نے کا ٹوئٹ منظرعام پر آیاہے  جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’میری آواز بنیں، اس سے پہلے کہ میں بھی ماری جاؤں۔‘ ساتھ ہی انہوں نے ’سیو امِ رباب‘ کا ہیش ٹیگ بھی تخلیق کیا، جو دیکھتے ہی دیکھتے ہر صارف کی آواز بنا۔ چند ہی گھنٹے بعد انہوں نے پھر ٹوئٹ کیا کہ ’اگر سردار مجھ پر قاتلانہ حملہ کرکے یہ سمجھ رہے ہیں کہ سندھ کی بیٹی امِ رباب ڈر جائے گی تو یہ اُن کا وہم ہے۔‘ یہی نہیں انہوں نے مزید ایک ٹوئٹ میں اس جانب اشارہ کیا کہ اس کرہ ارض پر دو ہی قومیں رہتی ہیں، ظالم اور مظلوم، کسی ایک کا انتخاب کرکے ان کا ساتھ دیں۔‘

سوشل میڈیا پر اکثر ٹوئٹ ام ارباب کی حمایت میں کیے جارہے ہیں اور اس وقت وہ ٹاپ فائیو کے ہیش ٹیگ میں شامل ہیں۔

Umme Rubab, brave daughter of Sindh, stands firm against feudalism

امِ رباب چانڈیو کون ہیں؟

سندھ کے ضلع دادو کی تحصیل مہیٹر میں 3سال پہلے 17جنوری 2018کو نامعلوم مسلح افراد نے اندھا دھند گولیاں برسا کر 3افراد کو خون میں نہلا دیا تھا۔ یہ تینوں افراد رباب کے والد مختار چانڈیو ، چاچا اور دادا بتائے جاتے ہیں۔ جن کے قاتلوں کو قانون کی گرفت میں لانے کے لیے ام رباب نے تن تنہا جدوجہد کا آغاز کیا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ اس تہرے قتل میں پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی اسمبلی شامل ہیں۔ ان کا الزام یہ ہے کہ رکن سندھ اسمبلی سردار خان چانڈیو او ر ان کے بھائی برہان چانڈیو سمیت 7افراد مبینہ طور پر اس قتل میں ملوث ہیں۔ ان الزامات کو متعلقہ رکن سندھ اسمبلی مسترد کرچکے ہیں۔

Umme Rubab rebuts Sindh police's claims of arresting family's killer - SAMAA

ننگے پیر آمد اور سابق چیف جسٹس کو روکنا

ڈھائی برس پہلے جب اس وقت کے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ ثاقب نثار، کراچی رجسٹری میں مقدمے کی سماعت کو پہنچے تو ام رباب نے ان کی گاڑی کا راستہ روکنے کی کوشش کی۔ جس کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے باہر ننگے پیر آمد کی ویڈیو بھی عوام کی توجہ حاصل کرگئی۔ جس کے کچھ عرصے بعد چیف جسٹس ثاقب نثار نے ام رباب کی فریاد پر 2مرتبہ از خود نوٹس لیا۔ نئے چیف جسٹس گلزار احمد نے بھی مقدمے کی سماعت جاری رکھی۔ ام رباب کے اس کیس کے مرکزی ملزم مرتضیٰ چانڈیو کو کشمور سے پکڑا گیا۔ جبکہ عدالت نے پولیس کی جانب سے سست روی پر سخت برہمی کا اظہار بھی کیا۔

Umm e Rubab Chandio attack viral video - YouTube

امِ رباب کی گاڑی پر حملہ

ماہ اگست کے آخری دنوں میں جب امِ رباب عدالت سے واپس جارہی تھیں تو ان کا دعویٰ تھا کہ دادو کے قریب ان کی گاڑی کو ٹکر ماری گئی۔ ان کے مطابق مقصد ان کی جان لینا تھا۔ انہوں نے اس مبینہ حملے کو خود پر قاتلانہ حملہ قراردیا۔ ام رباب نے بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی جان کو خطرہ ہے، کچھ ہوا تو ذمے دار سردار ہوں گے کیونکہ آپ کے سردار میری جان کے دشمن ہیں۔

Stand with Ume Rubab – Major Adil Raja

صارفین کی کیا رائے ہے؟

سوشل میڈیا پر ام رباب کے حق میں ایک بڑی تعداد فعال ہے۔ کسی نے انہیں سندھ کی بہادر اور جرات مند بیٹی قرا ر دیا، جو جاگیرداروں اور وڈیروں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہیں۔ اس سلسلے میں کئی صارفین ویڈیو پیغام ریکارڈ کرکے بھی ام رباب کی ہمت بڑھا رہے ہیں۔ جن کی صرف یہی آواز ہے کہ ام رباب کو انصاف کی فراہمی کے لیے وزیراعظم عمران خان اپنا کردار ادا کریں۔

Tags: CHANDIOFEATUREDMURDER CASESINDHSOCIAL MEDIAUMME RUBAB
Previous Post

رامن مگسے کی یاد میں دیئے جانے والے ایوارڈز

Next Post

افغانستان میں امریکا کا آخری سپاہی کون؟

Next Post
افغانستان میں امریکا کا آخری سپاہی کون؟

افغانستان میں امریکا کا آخری سپاہی کون؟

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist