تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

کبھی خوشی کبھی غم کے 20سال

by ویب ڈیسک
دسمبر 14, 2021
کبھی خوشی کبھی غم کے 20سال
Share on FacebookShare on Twitter

ایک ایسی فلم جس میں ماضی، حال اور مستقبل کے سپر اسٹارز جن کے پرستاروں کی تعداد دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہے۔ امیتابھ بچن، شاہ رخ خان اور تھک روشن جب کسی ایک ہی فلم میں پہلی بار ہوں تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ سنیما گھروں میں تو کھڑکی توڑ کامیابی اس کا مقدر ہی بنے گی۔ جبکہ ہیروئن میں کرینا کپور اور کاجل تھیں تو وہیں جیا بچن ایک طویل عرصے بعد رئیل لائف ہیرو یعنی امیتابھ بچن کی بیوی بن کر اسکرین پر جلوہ گر ہوئیں۔ ہدایتکار کرن جوہر کی یہ ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ کے بعد دوسری بڑی تخلیق تھی، جس کا بجٹ کا اندازہ اس کی اسٹار کاسٹ کو دیکھ کر لگایا جاسکتا ہے۔ کہانی تھی ایک اصول پسند والد یعنی امیتابھ بچن کی جو برابری کی بنیاد پر رشتوں کا قائل ہے۔

ایسے میں اس کا لے پالک بیٹا یعنی شاہ رخ خان مڈل کلاس لڑکی کاجل کے عشق کا اسیر بنتا ہے تو والد کے حکم پر اُن کی زندگی سے دور چلا جاتا ہے اور پھر شروع ہوتی ہے جذباتی اور المیہ کہانی، ایسے میں امیتابھ بچن کے حقیقی بیٹے رتھک روشن باپ اور لے پالک بیٹے کو دوبارہ ملانے کی جدوجہد کرتے ہیں۔ ’کبھی خوشی کبھی غم‘ میں رانی مکرجی نے بھی مہمان اداکارہ کے طور پر اپنی جھلک دکھائی۔

جبکہ فلم میں ابھیشک بچن کا کردار بھی تھا، جسے ان کی فرمائش پر مووی سے نکال دیا گیا۔ اسی طرح یہ وہی تخلیق ہے، جس میں شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان نے بھی ان کے بچپن کا کردار ادا کیا۔ یہی نہیں کامیڈین جونی لیور کے بیٹے نے بھی فلم میں مختصر کردار نبھایا۔ فلم کی بیشتر عکس بندی لندن میں ہوئی تھی تو اسی لیے رقم پانی کی طرح خرچ کی گئی۔

کرن جوہر نے فلم کے گیتوں کے لیے تین موسیقاروں جتن للت، سندیش شندیا اور آدیش شری واستو کا انتخاب کیا۔ فلم کے بیشتر گیت سمیر نے لکھے اور کم و بیش سبھی گیت دلوں کو چھو گئے۔ لتا منگیشکر جو اُس وقت مخصوص فلموں میں گلوکاری کرتی تھیں۔

کہا جاتا ہے کہ امیتابھ بچن کی خواہش پر انہوں نے فلم کا ٹائٹیل گیت گایا۔ 14دسمبر 2001کو جب ’کبھی خوشی کبھی غم‘ کو بھارت سمیت کئی ملکوں میں نمائش کے لیے پیش کیا تو اِس نے کھڑکی توڑ کامیابی حاصل کی۔ پرستار یہ دیکھنے کے لیے بے قرار رہے کہ امیتابھ بچن کے مقابل شاہ رخ خان اور پھر شاہ رخ خان کے مقابلے میں رتھک روشن کس معیار کی اداکاری کرتے ہیں۔ دیکھاجائے تو ان تینوں اداکاروں نے کسی بھی حد تک اپنی غیر معمولی اداکاری سے چاہنے والوں کو مایوس نہیں کیا۔

Ekta Kapoor reportedly signs Yogita Bihani for Kajol's role Anjali in Kabhi  Khushi Kabhie Gham-inspired show-Entertainment News , Firstpost

’کبھی خوشی کبھی غم‘ کی شہرت اور کامیابی کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ اگلے برس جب فلم فیئر ایوارڈز کا میلہ سجا تو اس تخلیق کی سب سے زیادہ 16نامزدگیاں ہوئیں۔ ان میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ کاجل کو ملا، بہترین معاون اداکارہ کے لیے جیا بچن کا نام پکارا گیا۔ بہترین ڈائیلاگ لکھنے پر کرن جوہر کو ایوارڈ ملا۔ بہترین آرٹ ڈائریکشن کے لیے شرمیستا رائے چنی گئیں۔جبکہ بہترین ’سین آف دی ائیر‘ کا ایوارڈ بھی ’کبھی خوشی کبھی غم‘ کے حصے میں آیا۔

Tags: K3Gامیتابھ بچنشاہ رخ خانکاجولکبھی خوشی کبھی غمکرینہ کپور
Previous Post

ہرناز سے جانوروں کی آواز نکالنے کی فرمائش اسٹیو ہاروی پر پھر تنقید

Next Post

 اب تو سانپ بھی چوروں سےمحفوظ نہیں

Next Post
 اب تو سانپ بھی چوروں سےمحفوظ نہیں

 اب تو سانپ بھی چوروں سےمحفوظ نہیں

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist