تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

نور مقدم کیس: سپریم کورٹ نے ظاہر جعفر کی والدہ کے خلاف ثبوت مانگ لیے

by ویب ڈیسک
اکتوبر 11, 2021
نور مقدم کیس: سپریم کورٹ نے ظاہر جعفر کی والدہ کے خلاف ثبوت مانگ لیے
Share on FacebookShare on Twitter

سپریم کورٹ نے استغاثہ سے ظاہر جعفر کی والدہ کے خلاف ثبوت مانگ لیے  ہیں ۔ ظاہر جعفر کے والدین نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی  جس میں ہائی کورٹ نے دونوں ملزمان کی ضمانت کی درخواست خارج کردی تھی۔ سپریم کورٹ کے فاضل جج جسٹس منصور علی شاہ نے استغا ثہ سے یہ بھی دریافت کیا کہ وہ بتائے کہ کہاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ظاہر جعفر کی والدہ عصمت آدم جی کا نام ضمانت کی خارجیت مِیں مینشن کیا ہے۔ مزید یہ کہ سپریم کورٹ کے ججز نے نور مقدم اور ان کے  خاندان سے تعزیت بھی کی۔  سپریم کورٹ نے اگلی سماعت  18 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ

 اسلام آباد ہاِئیکورٹ نے ظاہر جعفر  کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی کے خلاف ضمانت خارج کردی  تھی۔ دونوں والدین نے اپنے بیٹے کے جرم کے اقدام سے لا تعلقی کا اظہار کیا اور کہا کی انہیں  نور مقدم کے اغوا کیے جانے کا علم نہیں تھا۔  اسلام آباد  ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ  جو چالان پولیس نے پیش کیا اس میں اس بات کو ثابت کیا کہ دونوں والدیں اپنے بیٹے کے جرم سے آگاہ تھے اور انھوں نے کوئی  ایسا اقدام نہیں اٹھایا جس سے ان کا بیٹا ظاہر جعفر یہ جرم نہ کرتا۔مزید یہ کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ  کے سابقہ فیصلوں کی روشنی میں اس بات پر زور دیا کہ قتل کے جرم میں معاون کا بھی اتنا ہی قصور ہوتا یے جتنا قاتل کا۔ کورٹ نےظاہر جعفر کا اقبال جرم بھی تفصیلی فیصلے میں شامل کیا  کہ  جس میں  مرکزی ملزم  ظاہر جعفر نے  اپنے والد کو نور کے اغوا کی خبر سے آگاہ کردیا تھا۔ نا صرف یہ  بلکہ ظاہر جعفر کے لاہور والے گھر میں موجود سیکیورٹی گارڈ نے بھی آگاہ کیا تھا کہ ظاہر جعفر کے والد اس پوری صورتحال سے واقف تھے۔

بشکریہ انٹرنیشنل میڈیا

 نور مقدم کیس کا پس منظر

نور مقدم جن کی عمر 27  تھی ، انہیں  20 جولائی کو بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا۔ کرائم سین پر ملنے والی  اشیا سے پتا چلا تھا کہ نور کے سر کو تیز چھری سے قلم کیا گیا تھا۔ اس قتل نے پورے ملک مِیں سوگ اور ساتھ ساتھ غصے کا عالم پیدا کردیا تھا اور ہر کوئی نور کے قاتل کے خلاف برسر احتجاج تھا کہ اسے عبرت کا نشانہ بنایا جائے۔ نور کے والد ایک سابق پاکستانی ڈپلومیٹ بھی رہ چکے ہیں ۔

Tags: اسلام آبادجسٹس فار نورسپریم کورٹظاہر جعفرنور مقدم کیس
Previous Post

برازیلین فٹبالر نیمار کا 2022کے بعد فٹ بال کو الوداع کہنے کا عندیہ

Next Post

پاکستان میں 80 فیصد عوام کو ذہنی صحت سے نمٹنے کی سہولت نہیں

Next Post
پاکستان میں 80 فیصد عوام کو ذہنی صحت سے نمٹنے کی سہولت نہیں

پاکستان میں 80 فیصد عوام کو ذہنی صحت سے نمٹنے کی سہولت نہیں

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist