تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

افغانستان:طالبان کے ہاتھوں ہم جنس پرستوں کو قتل کا خوف

by @dmin11
اگست 23, 2021

بشکریہ ڈیلی بیسٹ

Share on FacebookShare on Twitter

افغانستان  میں طالبان کے آتے ہی ہم جنس پرستوں پر خوف کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ انہیں یہ لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں انہیں بے دردی سے قتل کردیا جائے گا۔

LGBT Rights in Afghanistan | Equaldex

غیر ملکی میڈیا کی ایک رپورٹ میں اس جانب اشارہ کیا گیا ہے کہ افغانستان میں موجود ہم جنس پرست طالبان کی آمد کو اپنے لیے خوف ناک خواب سے تعبیر کرتے ہیں۔ 37 برس کے ایک ہم جنس پرست افغان باشندے نے غیر ملکی میڈیا کے نمائندے کو بذریعہ فون کرکے بتایا کہ اسے ایسا لگ رہا ہے جیسے وہ کوئی برا خواب دیکھ رہا ہے اور کوئی اسے جگا کر کہے گا یہ سب سچ نہیں۔‘

متعلقہ افغان ہم جنس پرست کے مطابق کابل میں ہم جنس پرستوں کی کمیونٹی ہے جو ہر ویک اینڈ پر رقص اور گیتوں کا خفیہ اہتمام بھی کرتی ہیں۔ لیکن طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد اب سب کچھ بدل گیا ہے۔ خوف کا یہ عالم ہے کہ متعلقہ افغان باشندے اپنے ’بوائے فرینڈ‘ سے ملنے سے بھی ڈرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر طالبان کو ذرا سا بھی شک ہوا تو وہ ہمیں سزائے موت دینے میں دیر نہیں لگائیں گے۔

ایک اور ہم جنس پرست نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ اسے بس یہ خوف ستاتا ہے کہ پتا نہیں وہ اپنے ساتھی کو دوبارہ دیکھ بھی پائے گا کہ نہیں۔ اس کے مطابق طالبان شرعی قوانین پر سختی کے ساتھ عمل کرائیں گے، جس کا صاف مطلب ہے کہ ہم جنس پرستوں کے پاس صرف سزائے موت کے علاوہ کچھ نہیں بچا۔ اس حوالے سے وہ جرمن اخبار کی اُس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ طالبان، ہم جنس پرستوں کو سنگسار کرنے کی سزا دینے کا عزم رکھتے ہیں۔

باہر جاتے ہوئے ڈر لگتا ہے

افغانستان میں موجود ہم جنس پرستوں کا کہنا ہے کہ جب سے طالبان آئے ہیں انہوں نے گھر سے باہر نکلنا ہی چھوڑ دیا۔ ایک اور ہم جنس پرست کے مطابق یہ نہیں کہ افغانستان میں ہم جنس پرستوں کو کھلی آزادی  حاصل رہی ہے، ان کے لیے مخصوص سزائیں ہیں۔ ان میں سب سے بڑی اور اہم سزائے موت ہے لیکن  سال 2001 کے بعد سے اس کا اطلاق نہیں ہوا۔مگر اب لگ یہی رہا ہے کہ یہ سزا اب عام ہوجائے گی۔

بشکریہ مارکس

ہم جنس پرستوں کے حقوق

ہم جنس پرستوں کے حقوق کی وکالت کرنے والے نعمت سادات کابل میں امریکن یونیورسٹی آف افغانستان میں پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ جن کو ہم جنس پرستوں کی حمایت اور تحریک کے بعد موت کی دھمکیاں ملنا شروع ہوئیں۔ یہاں تک کہ ان کے خلاف فتوے بھی جاری ہوئے۔

جبھی 2013میں انہوں نے امریکا میں جلا وطنی اختیار کی۔ ان کے مطابق انہیں کئی افغان ہم جنس پرستوں کے پیغامات مل رہے ہیں جو چاہتے ہیں کہ وہ ملک سے کسی طرح نکل کر کہیں اور سیٹ ہوجائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کی آمد سے پہلے افغانستان میں چوری چھپے ہم جنس پرستی کے مختلف گروپس خفیہ طور پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے۔ ان میں سے کئی جان سے مارنے کی دھمکیوں پر ملک چھوڑ بھی گئے ہیں۔ اس وقت بھی یہ صورت حال ہے کہ بیشتر افغان ہم جنس پرست جرمنی، فرانس یا پھر کینیڈا میں پناہ لینے میں زیادہ دلچسپی دکھا رہے ہیں۔

Tags: AFGHANISTANFEATUREDGLBTLGBTTALIBAN
Previous Post

ماسک چھوٹے بچوں کے لیے رکاوٹ؟

Next Post

افغانستان میں کیا بیروز گاری کا نیا طوفان آئیگا ؟

Next Post

افغانستان میں کیا بیروز گاری کا نیا طوفان آئیگا ؟

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist